Press Releases

بارشا کرکی آسٹریلوی یونیورسٹی کی ڈگری سے آگے کے ڈیٹا کے بارے میں آپ سے بات کرنا چاہتی ہیں

سڈنی، 18 اگست 2021 /پی آر نیوز وائر/ ۔۔ جب بین الاقوامی طالبہ بارشا کرکی نے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی (یو ٹی ایس) میں انجینئرنگ کی ڈگری شروع کی تو اس نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک دن وہ ٹیک میں ماہرین کی نمائش کرنے والی ویڈیو سیریز کا چہرہ ہوگی۔اس طلبا اور المنائی کی کامیابیوں کے حوالے سے  اس 10-07 ستمبر کو یو ٹی ایس ورچوئل اوپن ویک میں مزید سنیں۔

آج یو ٹی ایس ماسٹر آف انجینئرنگ اسٹڈیز کے 2008  گریجویٹ ماسٹر آف انجینئرنگ مینجمنٹ سڈنی میں قائم ڈیٹا مینجمنٹ کمپنی نیٹ ایپ کے پری سیلز انجینئر کے طور پر کام کرتے ہیں۔ جب وہ ڈیٹا مینجمنٹ حل ڈیزائن نہیں کر رہی ہوتی ہے تو وہ آل اباؤٹ ڈیٹا ویڈیو سیریز کی میزبانی کرتی ہے، دیگر آئی ٹی پیشہ ور اورصنعت میں موجود خواتین کو اچھے ڈیٹا سے متعلق بات چیت میں مشغول رکھتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جب یہ خیال پہلی بار ترقی کے مراحل میں تھا تو میں نے کہا، ‘اگر میں کچھ کرتی ہوں تو کیا میں آئی ٹی میں خواتین کے لئے ایک سیشن ہائی جیک کر سکتی ہوں؟ کیونکہ میں واقعی اس کے بارے میں پرجوش ہوں،” ۔

میں یہ بات چیت کرنا چاہتی تھی کہ جہاں خواتین کو مدعو کیا جاتا ہے اور ضروری نہیں کہ ہم آئی ٹی کی فیلڈ میں خواتین کے ہونے کی بات کر رہے ہوں بلکہ یہ دکھا رہے تھے کہ خواتین کس طرح بہترین انداز سے کام کر رہی ہیں۔

برشا کا ٹیک میں ایک خاتون کی حیثیت سے سفر یو ٹی ایس سے شروع ہوا جو روایتی طور پر مردوں کے غلبے والی ڈگریوں میں خواتین کے فروغ کے مواقع پیدا کرنے کے لئے پہچانی جاتی ہیں ۔ انہوں نے اس کورس کا انتخاب کیا کیونکہ انہوں نے اپنی تکنیکی انجینئرنگ کی مہارت ، منیجر اور لیڈر کی حیثیت سے اپنی صلاحیت دونوں کو منوانے کا موقع فراہم کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو دیکھنا کافی اچھا تھا لیکن پھر انجینئرنگ کی تعلیم کا اختیار بھی موجود ہے۔

ان کی ڈگری کی خصوصیت سیکھنے کے نقطہ نظر سے ہٹ کر برشا کا کہنا ہے کہ طلبا کو اپنے مستقبل کے کیریئر کے لئے تیار کرنے کے لئے صنعت پر مرکوز مواقع کی ایک وسیع رینج تک بھی رسائی حاصل تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے یاد ہے کہ ہمارے پاس صنعت کے مقررین تھے جو آکر ہم سے تھری جی، فور جی، اوپٹس کے لوگوں، دیگر تنظیموں کے لوگوں کے بارے میں بات کرتے تھے۔ یہ بہت اچھا تھا- مجھے ایسا محسوس نہیں ہوا کہ میں ایک کلاس روم میں ہوں۔

مجھے ایسا لگا جیسے مجھے لیس کیا جا رہا ہے، جیسے میں کچھ جانے بغیر کام کی دنیا میں قدم نہیں رکھوں گی کیونکہ میں سن رکھا تھا کہ میں جو سیکھ رہی ہوں وہ صنعت میں بھی لاگو ہوتا ہے۔

دراصل میں نیپال سے تعلق رکھنے والی برشا اپنے خاندان کی پہلی خاتون انجینئر ہیں۔ یہ ایک کامیابی ہے جسکا کریڈٹ  وہ اپنے والدین کو دیتی ہیں، جنہوں نے اسے معیاری تعلیم تک رسائی دینے کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔

اس کے ساتھ جو استحقاق آتا ہے اسے وہ سرسری طور پرنہیں لیتی ہیں۔ آل اباؤٹ ڈیٹا سیریز کے ساتھ طالبات کو آؤٹ ریچ اور مینٹورشپ پروگراموں کے ذریعے بارشا دیگر خواتین کو ٹیک ڈگریوں اور کیریئر کے امکانات تلاش کرنے میں مدد دینے کے لئے پرعزم ہیں۔

ان پروگراموں میں لوسی مینٹورنگ پروگرام بھی شامل ہے جو ایس ٹی ای ایم ڈگریاں حاصل کرنے والی طالبات کو صنعت کے سرپرست اور سڈنی ویمن ان انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اسپیکرز پروگرام، دونوں یو ٹی ایس سے جوڑتا ہے۔

برشا کے لئے یہ اس ڈگری اور پیشے کو واپس دینے کا ایک طریقہ ہے جس نے اس کی زندگی کو علمی و بہترین انداز میں تشکیل دیا ہے۔

بارشا کا کہنا ہے کہ خواتین اکثر مواقع سے ناواقف ہوتی ہیں اور اگر وہ ہیں تو بہت سے رول ماڈلز کی طرف دیکھنے کے لئے نہیں ہیں۔  میں دوسرے لوگوں خصوصا نوجوان خواتین کو یہ بتانے کی بہت شوقین ہوں کہ انجینئرنگ کی فیلڈ میں بہت کچھ ہے جو ان کے لیے ممکن ہے۔

میں سمجھتی ہوں کہ یہ ان چیزوں میں سے ایک ہے جو نوجوانوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ کچھ بھی ممکن ہے، یہ مکمل طور پر آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنا کیریئر کیسے تخلیق کرتے ہیں۔

07 ستمبر کو براہ راست ورچوئل گفتگو میں شامل ہوں، “ایس ٹی ای ایم میں مشق پر مبنی تعلیم کیا ہے؟”سائنس، انجینئرنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی یو ٹی ایس فیکلٹیز کی میزبانی میں یہ سیشن اس بات کا جائزہ لے گا کہ کس طرح صنعت کی مشغولیت یو ٹی ایس میں ایس ٹی ای ایم طلبا کے تجربے کے لیئے کلیدی ہے۔ یہ ایونٹ یو ٹی ایس کے uts.edu.au/virtual-open-week ورچوئل اوپن ویک 10۔07 ستمبر کا حصہ ہے، مزید جاننے کےلئے وزٹ کریں ۔

یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی (یو ٹی ایس) جو وسطی سڈنی میں واقع ہے، آسٹریلیا کی ٹیکنالوجی کی معروف یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ یہ اپنی تدریس اور تحقیق میں اختراع، تخلیقی صلاحیتوں اور ٹیکنالوجی کو فیوز اور صنعت پر مرکوز یونیورسٹی ہونے کے لئے جانا جاتا ہے۔ یو ٹی ایس میں مجموعی طور پر 40,000 سے زائد طلبا کا اندراج ہے اور کیو ایس رینکنگ میں آسٹریلیا میں اسے نمبر 1 ‘ینگ’ یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا ہے۔ مزید معلومات کے uts.edu.auلیئے وزٹ کریں۔